ڈائمنڈ جوبلی تقریبات ،خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے زیر اہتمام خواتین کنونشن کا انعقاد

یوم آزادی کے موقع پر پہلی دستور ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے زیر اہتمام خواتین کا کنونشن جمعہ کو قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہوا ۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے صدارت کی ۔ کنونشن میں موجودہ و سابق خواتین ارکان پارلیمنٹ،مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین اور سکول کالج اور یونیورسٹیوں کی طالبات نے شرکت کی ۔ کنونشن کا تھیم’’ مرکز یقین شاد باد‘‘تھا اجلاس کے دوران کنونشن میں شریک خواتین کو قومی اسمبلی میں خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے حوالے سے بتایا گیا کہ 2008 کے الیکشن کے بعد جب ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سپیکر بنیں تو انہوں نے وومن کاکس کی بنیاد رکھی جس کے مقاصد میں خواتین کے حقوق کے قانون سازی ، صنفی امتیاز کا خاتمہ اور خواتین کو معاشرے میں مردوں کے برابر مساوی مواقع کی فراہمی تھا ۔ اس ضمن میں مختلف ادوار میں وومن کاکس نے اس سلسلے میں ہر قسم کی پارٹی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر کام کیا ۔ کنونشن کے آغاز پر سپیکر نے تمام شرکاء کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان کا یوم ازادی ہمارے اجداد کی قربانیوں اور جدوجہد کی یاد دلاتا ہے ۔ ہماری خواتین نے بھی تحریک پاکستان سے تعمیر پاکستان تک محترمہ فاطمہ جناح ، بیگم رعنا لیاقت علی خان، بیگم نصرت بھٹو ، بیگم کلثوم اور محترمہ بے نظیر بھٹو سمیت دیگر خواتین کا کردار قابل ستائش ہے ۔ پاکستان کی بیٹیوں نے اپنے کردار سے وطن کا جھنڈا سر بلند کیا ہے ۔ وومن کاکس نے صنفی امتیاز کے خاتمے کے لئے گراں قدر کردار ادا کیا ۔ وومن کاکس کی سیکرٹری شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اس کنونشن کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے جس کے لئے ہم سپیکر کے شکر گزار ہیں ۔ 75 سال بعد اس ہال کے اندر جو عزت اور تکریم دی گئی ہے اس سے ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے ۔ تحریک پاکستان میں محترمہ فاطمہ جناح ، شائستہ اکرام اللہ اور خواتین جب میدان عمل میں آئیں تو حالات بدل گئے ۔ قیام پاکستان کے بعد محترمہ فاطمہ جناح کو موقع دیا جاتا تو ملک دو لخت نہ ہوتا ۔ محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی آمریت کے خلاف مزاحمت کی اور اپنا کردار منوایا ۔ وہ شہید جمہوریت ہیں ان کا نام تاریخ میں امر ہوگیا ۔ خواتین ماں بہن اور بیٹیاں ہیں اس لئے عورتوں کے ساتھ امتیازی برتاؤ نہیں ہونا چاہئے ۔ قومی ترانہ ہماری امنگوں کا ترجمان ہے ۔ پاکستان اور پوری قوم امت مسلمہ کا مرکز یقین ہے ہم اس کی خوشحالی اور ترقی کے لئے ہو قام کی جدو جہد کا یقین دلاتے ہیں ۔ ازادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ملک کا دفاع کرنے والے پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ مل کر ان کے شانہ بشانہ دفاع کریں گے بلکہ ملک کو مسائل سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔ گلگت بلتستان سے سعدیہ دانش نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ اور حضرت فاطمتہ الزہرا کی بے مثال جدوجہد اور عظیم قربانیوں سے تاریخ رقم ہوئی ۔ اسی طرح محترمہ فاطمہ جناح اور تحریک پاکستان میں شامل دیگر خواتیں نے بڑے جگرے کا مظاہرہ کیا۔ محترمہ نصرت بھٹو ، محترمہ بے نظیر بھٹو نے ملک میں جمہوریت کے لئے بے مثال جدوجہد کی ۔ انہوں نے ڈاکٹر رتھ فائو کو بھی خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں خواتین ارکان پارلیمنٹ ہمیشہ قانون سازی اور دیگر پارلیمانی امور میں مردوں سے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کر رہی ہیں ۔ آزاد جموں و کشمیر کی سابقہ ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کی خواتین پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں وہ اپنے بچوں کے لاشے اٹھا رہی ہیں ۔ ان کی لازوال قربیاں ہیں اور انہوں نے پاکستان سے اپنا رشتہ قربانیاں دے کر نبھایا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہمارا معاشرہ جنس کے طور پر نہیں سرمایہ کے لحاظ سے تقسیم ہے ۔ خواتین کو مالی لحاظ سے خود مختار بنانے کی ضرورت ہے ۔ آزاد کشمیر میں خواتین کی ترقی کے لئے وزیر ہی نہیں ہیں ہمیں ہر فورم پر نمائندگی دی جائے ۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ مردوں کو خواتین کی طرح کام کرنا چاہیئے ۔ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا نے تحریک پاکستان میں نہ صرف قائد اعظم کا ساتھ دیا بلکہ جمہوریت کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا میں وہ عناصر پھر سر اٹھا رہے ہیں ہمیں ایک مرتبہ پھر ان کے ساتھ قومی یک جہتی کے ساتھ نمٹنا ہوگا کیونکہ یہ صورت حال کے پی میں خواتین کے لئے انتہائی تشویشناک ہے ۔ انہوں نےکہا کہ خواتین اسی وقت بااختیار ہوسکتی جب انہیں مالی لحاظ سے مضبوط کیا جائے گا ۔ سندھ سے نمائندگی کرتے ہوئے سینٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ اسمبلیوں میں خواتین ارکان کی تعداد میں اضافہ خوش آئند ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ خواتین کی جدوجہد رنگ لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی طرح پاکستان میں بھی خواتین پر تیزاب پھینکنے والوں کے لئے موت کی سزا رکھی جائے ۔ بلوچستان سے ثنا جمالی نے کہا کہ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے شکر گزار ہیں جن کی جدوجہد سے پاکستان وجود میں آیا اور آج ہم۔یہاں اس ایوان میں بیٹھی ہیں ۔ انہوں نےکہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے ان ایوانوں میں ہمارے لئے راستہ کھولا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ، سیلاب متاثرین کی بحالی ، وہاں پر خواتین کی ترقی کے لئے وفاق ہمارا ساتھ دے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ صوبہ پنجاب سے نمائندگی کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ اللہ رب العزت پاکستان کو ہمیشہ سازشوں اور نفرتوں سے محفوظ رکھے ۔ لوگ خون کا سمندر عبور کرکے پاکستان آئے ہمیں اس ملک کی قدر کرنی چاہئے اور اس کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ، پولیس اور ہر ادارے نے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان اور اس کے بعد جن نامور اور جن گمنام خواتین نے قرب

ڈائمنڈ جوبلی تقریبات ،خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے زیر اہتمام خواتین کنونشن کا انعقاد